کوئٹہ: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے پارلیمانی لیڈر میر محمد صادق عمرانی نے پاکستان مسلم لیگ (ن) (پی ایم ایل ن) کے ساتھ مبینہ ڈھائی سالہ اقتدار کی شراکت داری کے دعووں کی سختی سے تردید کر دی۔
بدھ کے روز صوبائی اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے میر صادق عمرانی نے واضح کیا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے درمیان کسی قسم کا ڈھائی سالہ حکومت کی مدت کی تقسیم کا کوئی معاہدہ موجود نہیں ہے۔
انہوں نے پنجاب میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی کے ارکان اسمبلی کو مکمل طور پر نظر انداز کیا جا رہا ہے اور بارہا احتجاج کے باوجود ان کے تحفظات دور نہیں کیے گئے۔
پی پی پی رہنما نے مزید کہا کہ گزشتہ دو برسوں کے دوران وفاقی حکومت نے بلوچستان کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے کوئی فنڈز مختص نہیں کیے، حالانکہ مرکز میں حکومت پیپلز پارٹی کی حمایت سے قائم ہے۔
انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ 2022 کے سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے بھی اب تک کوئی فنڈز فراہم نہیں کیے گئے۔ جب ان سے صوبائی آفات مینجمنٹ اتھارٹی (PDMA) سے متعلق سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ یہ سوال متعلقہ حکام سے پوچھا جائے۔
میر صادق عمرانی نے کہا کہ پیپلز پارٹی جمہوریت، آئین کی بالادستی اور عوامی خدمت کے مشن پر قائم ہے، تاہم افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ان کے اتحادی، مسلم لیگ (ن)، اس میں بھرپور تعاون نہیں کر رہے۔
دوسری جانب، مسلم لیگ (ن) کے رہنمازرک مندوخیل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے درمیان ڈھائی سالہ فارمولہ موجود ہے، اور پی پی پی کی مدت مکمل ہونے کے بعد بلوچستان حکومت میں قیادت کی تبدیلی دیکھنے کو ملے گی







