سید سردارمحمد خوندئ :
حکومتِ پاکستان نے چمن سرحد افغان مہاجرین کی واپسی کے لیے کھول دی۔ سرحدی شہر چمن میں اس وقت سینکڑوں افغان مہاجرین پھنسے ہوئے تھے جو بارڈر کی بندش کے باعث اپنے وطن واپس نہیں جا پا رہے تھے۔
ذرائع کے مطابق، علاقے کے قبائلی عمائدین قاری اسلم، علم یار، حاجی امین اللہ خان نورزی اور دیگر مشران نے ایف سی کے اعلیٰ حکام سے ملاقات میں افغان مہاجرین کی واپسی کے لیے راستہ کھولنے کی درخواست کی تھی، جس پر پاکستانی حکام نے صرف افغان مہاجرین کی واپسی کے لیے راستہ کھولنے کا اعلان کیا ہے۔
تاہم، پاک افغان بارڈر بابِ دوستی بدستور پیدل آمدورفت اور مال بردار ٹرکوں کے لیے بند رہے گا۔ دوسری جانب، قبائلی عمائدین کا کہنا ہے کہ وہ سرحد کی مکمل بحالی کے لیے پاکستانی اعلیٰ حکام سے رابطے میں ہیں، اور امکان ہے کہ جلد ہی بابِ دوستی تجارتی سرگرمیوں کے لیے بھی کھول دیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق، سرحد کی بندش اس وقت عمل میں آئی تھی جب طالبان فورسز نے پاکستانی چیک پوسٹوں پر بلا اشتعال حملہ کیا، جس کے جواب میں پاکستان نے بھرپور جوابی کارروائی کرتے ہوئے طالبان کی متعدد چوکیاں قبضے میں لے لیں۔







