چمن (بیوروچیف سید سردار محمد خوندئی):
سرحدی شہر چمن میں آل پارٹیز تاجر لغڑی اتحاد اور سول سوسائٹی کے زیرِ اہتمام ایک عظیم الشان احتجاجی پاسون کا انعقاد کیا گیا، جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ مظاہرین نے چمن پاک افغان بارڈر کی بندش، روزگار کے مسائل اور تجارتی سرگرمیوں میں رکاوٹوں کے خلاف اپنے مطالبات پیش کیے۔
یہ احتجاجی پاسون ڈپٹی کمشنر کمپلیکس چمن کے سامنے دھرنے کی شکل میں منعقد کیا گیا۔ اس موقع پر سخت سیکیورٹی انتظامات کیے گئے تھے، جگہ جگہ رضاکار فورس کے اہلکار اور پولیس کی بھاری نفری تعینات رہی۔ مظاہرین نے سفید جھنڈے اٹھا کر پُرامن احتجاج کیا اور حکومت سے سرحد فوری طور پر کھولنے، روزگار کے مواقع بڑھانے اور بلا تعطل سرحدی تجارت کی بحالی کا مطالبہ کیا۔
احتجاجی پاسون سے جمعیت علمائے اسلام کے صوبائی امیر سینیٹر مولانا عبدالواسع، عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اصغر خان اچکزئی، پشتونخوا نیشنل عوامی پارٹی کے صوبائی صدر نصراللہ خان زیرے، پشتون ڈیموکریٹک موومنٹ کے صوبائی صدر احمد جان خان، سید آغا محمود شاہ، مولانا حافظ محمد یوسف اور لغڑی اتحاد و انجمن تاجران کے نمائندوں نے بھی خطاب کیا۔
مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ چمن پاک افغان بارڈر کی بندش نے عوام کے روزگار اور تجارت کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تجارتی راستے کھول کر عوام کو ریلیف دیا جائے تاکہ بارڈر ٹریڈ دوبارہ فعال ہو سکے اور علاقے میں روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں۔
مقررین نے کہا کہ چمن کے عوام پُرامن اور محنت کش ہیں، حکومت سے مطالبہ ہے کہ ان کے معاشی اور سماجی مسائل کے حل کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔
اختتام پر مقررین نے اعلان کیا کہ اگر مطالبات پورے نہ کیے گئے تو احتجاج کو صوبہ بھر تک وسیع کیا جائے گا







