بلوچستان کیچ کلچرل فیسٹیول: تعلیم اور جمہوریت پر اہم گفتگو

کیچ، بلوچستان – کیچ کلچرل فیسٹیول 2025 کے دوسرے روز تعلیم، جمہوریت، صحافت اور ثقافتی شناخت پر بھرپور سیشنز منعقد ہوئے۔ ان سیشنز میں ممتاز ماہرین تعلیم، سیاست دانوں اور صحافیوں نے شرکت کی اور بلوچستان کے مستقبل کے ساتھ ساتھ عوام کو تعلیم، جمہوری حقوق اور اظہار رائے کی آزادی دینے کی اہمیت پر زور دیا۔

ڈاکٹر پرویز ہودبائی: مادری زبان میں تعلیم اور تنقیدی سوچ کی ضرورت

معروف دانشور ڈاکٹر پرویز ہودبائی نے کہا کہ بچوں کو ابتدائی تعلیم مادری زبان میں دی جانی چاہیے تاکہ وہ زبان اور سیکھنے میں مضبوط بنیاد حاصل کرسکیں۔ تاہم انہوں نے زور دیا کہ جدید علوم اور عالمی علم تک رسائی کے لیے انگریزی زبان سیکھنا بھی ناگزیر ہے۔

انہوں نے کہا کہ سائنس اور مذہب دو مختلف میدان ہیں جن کا موازنہ نہیں کیا جاسکتا۔ "مذہب انسان کو اخلاقیات اور طرزِ زندگی سکھاتا ہے جبکہ سائنس مشاہدے، تجربے اور منطق پر مبنی ہے،” ان کا کہنا تھا۔ ڈاکٹر ہودبائی نے مزید کہا کہ تعلیم کا اصل مقصد رٹہ نہیں بلکہ سوال کرنے اور تنقیدی تجزیہ کرنے کی صلاحیت پیدا کرنا ہے۔

ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ: بلوچستان کے مسائل کا حل جمہوریت میں ہے

سابق وزیراعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے اپنے خطاب میں کہا کہ بلوچستان کے مسائل کا حل صرف جمہوری عمل سے ہی ممکن ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ریاست کو تمام زبانوں اور ثقافتوں کو تسلیم کرنا ہوگا تاکہ وفاق کو مضبوط بنایا جا سکے۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ صوبے میں خواندگی کی شرح انتہائی کم ہے، غربت اور سماجی ناہمواری عام ہے، لہٰذا تعلیم پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کے دور میں عوام کو ان کے حقیقی جمہوری حقوق دینا سب سے اہم ضرورت ہے۔

شہزادہ ذوالفقار: بلوچستان میں صحافت کو شدید دباؤ کا سامنا

سینئر صحافی شہزادہ ذوالفقار نے بلوچستان میں صحافت کو درپیش مشکلات پر روشنی ڈالی۔ ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں صحافی شدید دباؤ میں کام کر رہے ہیں جبکہ مین اسٹریم میڈیا بلوچستان کے مسائل کو صحیح انداز میں اجاگر کرنے میں ناکام رہا ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا ایک طاقتور پلیٹ فارم کے طور پر سامنے آیا ہے جو عوامی آواز کو قومی اور بین الاقوامی سطح پر پہنچا رہا ہے۔

کیچ کلچرل فیسٹیول: مکالمے اور ثقافتی تبادلے کا اہم پلیٹ فارم

کیچ کلچرل فیسٹیول 2025 بلوچستان میں علمی مباحثے، ثقافتی ورثے کے تحفظ اور سماجی مکالمے کا ایک اہم فورم بن چکا ہے۔ تعلیم، جمہوریت اور صحافت پر ہونے والی یہ گفتگو صوبے کے اہم مسائل کو اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ بلوچستان کی ثقافتی شناخت کو بھی اجلا کر رہی ہے۔

یہ فیسٹیول ہر سال ممتاز دانشوروں، سیاسی رہنماؤں، صحافیوں اور ادیبوں کو اپنی جانب متوجہ کرتا ہے اور بلوچستان کا ایک بااثر ثقافتی ایونٹ بن چکا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

About the Author

Quetta Voice is an English Daily covering all unfolding political, economic and social issues relating to Balochistan, Pakistan's largest province in terms of area. QV's main focus is on stories related to education, promotion of quality education and publishing reports about out of school children in the province. QV has also a vigilant eye on health, climate change and other key sectors.