بلوچستان اسمبلی کا تمپ و مند ضلع اور مائنز ایکٹ پر نظرثانی کا فیصلہ

کوئٹہ – بلوچستان اسمبلی نے پیر کے روز ایک مشترکہ قرارداد منظور کرتے ہوئے تمپ اور مند پر مشتمل نیا ضلع بنانے کی منظوری دے دی جبکہ معدنیات سے متعلق مائنز اینڈ منرلز ایکٹ کے ازسرنو جائزے کی قرارداد بھی منظور کرلی۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نیشنل پارٹی کے رہنما ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ معدنیات پر صوبوں کا حق اٹھارویں ترمیم سے پہلے بھی موجود تھا۔ انہوں نے کہا کہ نئے اضلاع ایک منظم اور مربوط منصوبہ بندی کے تحت بنائے جائیں، کیونکہ بلوچستان کا مستقبل اس کے ساحل اور وسائل سے جڑا ہوا ہے۔

جماعت اسلامی کے رہنما مولانا ہدایت الرحمن نے خبردار کیا کہ نئے اضلاع کو سیاسی بنیادوں پر نہ بنایا جائے اور مطالبہ کیا کہ کوئٹہ کے بعد گوادر کو میٹروپولیٹن کارپوریشن کا درجہ دیا جائے۔

دوسری جانب عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما اصغر ترین نے حکومتوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہر آنے والی حکومت سب سے پہلے اپنے علاقے کو ضلع بناتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچ بیلٹ اور کوئٹہ ریجن میں بھی تین مزید اضلاع بننے چاہئیں۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے بتایا کہ حکومت نے ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے مائنز اینڈ منرلز ایکٹ پر عملدرآمد روک دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مثبت تجاویز کے لیے صوبائی حکومت کے دروازے ہمیشہ کھلے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

About the Author

Quetta Voice is an English Daily covering all unfolding political, economic and social issues relating to Balochistan, Pakistan's largest province in terms of area. QV's main focus is on stories related to education, promotion of quality education and publishing reports about out of school children in the province. QV has also a vigilant eye on health, climate change and other key sectors.