وزیر اعلیٰ بلوچستان: دہشت گرد عدالتوں میں، لاپتہ افراد پر قانون سازی

اسلام آباد، 24 ستمبر – وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سر فراز بگٹی نے کہا ہے کہ لاپتہ افراد کے مسئلے کے حل کے لیے مؤثر قانون سازی مکمل کر لی گئی ہے اور ریاست کی بنیادی ذمہ داری ہے کہ دہشت گردوں کو گرفتار کر کے عدالتوں میں پیش کیا جائے۔

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جو عناصر ریاست کے خلاف بندوق اٹھاتے ہیں اور پاکستان کو تقسیم کرنے کی کوشش کرتے ہیں ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کا پاکستان سے الحاق ایک ناقابلِ تردید تاریخی حقیقت ہے لیکن دنیا میں پھیلایا جانے والا گمراہ کن بیانیہ اصل حقائق کو مسخ کرتا ہے۔

میر سر فراز بگٹی نے کہا کہ گزشتہ تین چار دہائیوں سے اسلام آباد میں بلوچستان کے بارے میں غلط تاثر دیا جاتا رہا ہے جبکہ علیحدگی پسند دہشت گردوں کو مسلسل ایک پڑوسی ملک کی پشت پناہی حاصل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کا کوئی ملک علیحدگی کی تحریکوں کی اجازت نہیں دیتا، بلوچستان میں ہونے والے دھماکوں اور دہشت گردی نے پاکستان کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچایا ہے۔

لاپتہ افراد اور دہشت گردی پر حکومتی اقدامات

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یہ پہلی حکومت ہے جس نے لاپتہ افراد کے مسئلے کو حل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر سیاست کرنے والے صرف بلوچستان کی پسماندگی کو بڑھاوا دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 2001 میں فراری کیمپ قائم ہوئے، 2008 کے انتخابات بلوچستان کی تاریخ کے پرامن ترین انتخابات تھے اور 2016 تک صوبے میں امن قائم رہا، تاہم 2018 میں رہا ہونے والے عناصر دوبارہ دہشت گرد تنظیموں میں شامل ہو گئے۔ انہوں نے 2016 میں کوئٹہ سول اسپتال کے سانحے کو ایک قومی المیہ قرار دیا اور بتایا کہ اس وقت وہ وزیر داخلہ تھے اور بعد میں حساس ادارے نے مرکزی ملزم کو گرفتار کیا جس نے اہم انکشافات کیے۔

“پاکستان کبھی نہیں ٹوٹے گا”

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پاکستان کو توڑنے کی کوششیں ناکام ہوں گی۔ یہ عوام کا ملک ہے اور پاکستان کبھی نہیں ٹوٹے گا۔ انہوں نے کہا کہ لاہور اور کوئٹہ کا موازنہ ممکن نہیں اور نہ ہی پنجاب اور بلوچستان کی ترقی میں کوئی تنازع ہے۔

انہوں نے یاد دلایا کہ یہ خطہ کبھی برٹش بلوچستان کہلاتا تھا اور بعد میں پاکستان کے ساتھ الحاق کیا، جو ایک ناقابلِ تردید تاریخی حقیقت ہے۔

گڈ گورننس اور ترقی پر توجہ

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت تعلیم، صحت اور گڈ گورننس پر خصوصی توجہ دے رہی ہے اور عوام تک اس کے ثمرات پہنچنا شروع ہو گئے ہیں۔

اس موقع پر میر سر فراز بگٹی نے سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے لیے 10 کروڑ روپے کی گرانٹ کا اعلان بھی کیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

About the Author

Quetta Voice is an English Daily covering all unfolding political, economic and social issues relating to Balochistan, Pakistan's largest province in terms of area. QV's main focus is on stories related to education, promotion of quality education and publishing reports about out of school children in the province. QV has also a vigilant eye on health, climate change and other key sectors.