سٹاف رپورٹر:
کوئٹہ، 20 ستمبر 2025 – محکمہ خوراک بلوچستان میں بڑے پیمانے پر گندم گھپلے سامنے آ گئے ہیں جن سے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان ہوا۔ اعلیٰ سطحی انکوائری میں دو افسران کو اس کرپشن اور بدانتظامی کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔
ڈی جی انٹی کرپشن بلوچستان عبدالواحد کاکڑ کی ہدایت پر کی گئی تحقیقات میں یہ انکشاف ہوا کہ محکمہ خوراک کے ذخائر میں 2 لاکھ 31 ہزار 860 بوری گندم کا ریکارڈ میں شارٹ فال پایا گیا جس کی مالیت تقریباً 21 ارب 22 کروڑ روپے بنتی ہے۔
انکوائری میں سابق ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر لورالائی محمد داؤد کاکڑ اور سابق اسسٹنٹ فوڈ کنٹرولر لورالائی عبدالحمید کو قصوروار قرار دیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق دونوں افسران نے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا اور کرپشن کے ذریعے قومی گندم ذخائر کو نقصان پہنچایا۔
محکمہ خوراک نے دونوں افسران کے خلاف سخت محکمانہ کارروائی اور سزا کی سفارش کر دی ہے جبکہ مزید تحقیقات بھی جاری ہیں تاکہ مستقبل میں ایسے گھپلوں کی روک تھام کی جا سکے۔
ماہرین کے مطابق یہ اسکینڈل ایک بار پھر صوبائی محکموں میں شفافیت اور احتساب کے فقدان کو نمایاں کرتا ہے اور اصلاحات کی فوری ضرورت کی نشاندہی کرتا ہے







