چمن: پاک افغان بارڈر کے قریب دھماکہ، 4 جاں بحق

سٹاف رپورٹر: کوئٹہ – افغان مہاجرین کے انخلاء اور افغانستان واپسی کے معاملے پر بلوچستان ہائی کورٹ میں آئینی درخواست دائر کر دی گئی ہے، جس پر سماعت جمعرات 18 ستمبر 2025 کو ہوگی۔

یہ آئینی درخواست معروف قانون دان سید نزیر آغا ایڈووکیٹ نے دائر کی ہے، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ افغان مہاجرین کی جبری بے دخلی نہ صرف انسانی المیہ پیدا کرے گی بلکہ آئین پاکستان اور بین الاقوامی قوانین کی بھی خلاف ورزی ہے۔

درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ:

  1. افغانستان میں سخت سردی کی آمد قریب ہے، جس سے مہاجرین شدید مشکلات کا شکار ہوں گے۔
  2. ہزاروں افغان بچے اس وقت پاکستانی اسکولوں میں زیر تعلیم ہیں اور صرف دو ماہ بعد ان کے امتحانات ہیں۔
  3. کئی افغان باشندے اپنی جائیدادوں سے محروم ہو جائیں گے۔
  4. بڑی تعداد میں افغان مرد و خواتین نے پاکستان میں شادیاں کی ہیں اور پاکستان سٹیزن شپ ایکٹ 1951 کے تحت وہ پاکستانی شہریت کے حقدار ہیں۔

سید نزیر آغا ایڈووکیٹ نے مزید کہا کہ افغان مہاجرین کی جبری بے دخلی آئین 1973 کے آرٹیکلز 2A، 9، 25 اور 25A کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ انخلاء کی مدت میں کم از کم چھ ماہ کی توسیع دی جائے۔

یہ آئینی درخواست بلوچستان ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ کے سامنے پیش کی جائے گی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

About the Author

Quetta Voice is an English Daily covering all unfolding political, economic and social issues relating to Balochistan, Pakistan's largest province in terms of area. QV's main focus is on stories related to education, promotion of quality education and publishing reports about out of school children in the province. QV has also a vigilant eye on health, climate change and other key sectors.