Screenshot

سٹاف رپورٹر:  کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ سیکیورٹی اداروں نے یومِ آزادی کے موقع پر دہشتگردی کی ایک بڑی کارروائی کو ناکام بناتے ہوئے ایک  خودکش بمبار کو گرفتار کرلیا۔

کوئٹہ میں اعلیٰ حکام کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے بتایا کہ 14 اگست کو دہشتگردوں نے جشن آزادی منانے والے بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنانے کا منصوبہ بنایا تھا، تاہم بروقت کارروائی نے صوبے کو “بڑی تباہی” سے بچا لیا۔ انہوں نے انسدادِ دہشتگردی محکمے (سی ٹی ڈی)، پولیس اور دیگر اداروں کی کاوشوں کو سراہا۔

گرفتار ملزم  کی شناخت ڈاکٹر محمد عثمان قاضی کے نام سے ہوئی ہے جو بلوچستان یونیورسٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اینڈ مینجمنٹ سائنسز (بیوٹمز) میں گریڈ 18 کے لیکچرر ہیں۔ وزیراعلیٰ نے  ملزم کا ویڈیو بیان بھی میڈیا کو دکھایا جس میں اس نے بتایا کہ اس نے قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد سے ماسٹرز اور پشاور یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔ ان کی اہلیہ بھی سرکاری ملازم ہیں جبکہ ان کا بھائی ریکوڈک منصوبے سے وابستہ ہے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ گرفتار لیکچرر نومبر 2024 کوئٹہ ریلوے اسٹیشن دھماکے میں بھی سہولت کار کے طور پر ملوث رہا، جس واقعے میں 32 افراد جاں بحق اور 50 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔ بگٹی کے مطابق، ملزم نے خودکش حملہ آور کو موٹر سائیکل پر ریلوے اسٹیشن کے قریب پہنچایا اور بعد ازاں دوسرے سہولت کار کے حوالے کیا۔

انہوں نے یہ بیانیہ مسترد کیا کہ بلوچستان میں عسکریت پسندی محرومی کی وجہ سے ہے۔

“یہ کس قسم کی محرومی ہے؟ اس کی والدہ پنشن یافتہ سرکاری ملازمہ ہیں، بیوی سرکاری ملازمہ ہے، خود گریڈ 18 کا لیکچرر ہے، پی ایچ ڈی پاکستانی اسکالرشپ پر کی اور بھائی ریکوڈک میں ملازم ہے۔ اسے کس بنیاد پر محروم کہا جا سکتا ہے؟”

سرفراز بگٹی نے بتایا کہ بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) کی مجید بریگیڈ مختلف سطحوں پر کام کرتی ہے، جن میں نچلے درجے کے جاہل جنگجو، شہروں میں خواتین کے ذریعے ٹارگٹ کلنگ اور سب سے اوپر “سوفیسٹی کیٹڈ نیٹ ورک” شامل ہے، جس کا گرفتار ملزم حصہ تھا۔

“یہ پہلا موقع ہے کہ سیکیورٹی فورسز نے مجید بریگیڈ کے اعلیٰ سطحی نیٹ ورک کے ایک سرکردہ رکن کو گرفتار کیا ہے، ورنہ یہ شخص نہ جانے کتنے نوجوانوں کو گمراہ کرتا۔ اس کی بیوی بھی استاد ہے، سوچیں وہ کس نسل کو متاثر کرتے۔”

انہوں نے سیاسی جماعتوں کی طرف سے عسکریت پسندی کو جواز فراہم کرنے کی کوششوں کو “من گھڑت بیانیہ” قرار دیا اور کہا کہ یہ پاکستان کے خلاف مسلح کارروائی کو جائز دکھانے کی کوشش ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں دہشتگردی کو جڑ سے ختم کرنے کے لیے تمام اقدامات کیے جائیں گے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

About the Author

Quetta Voice is an English Daily covering all unfolding political, economic and social issues relating to Balochistan, Pakistan's largest province in terms of area. QV's main focus is on stories related to education, promotion of quality education and publishing reports about out of school children in the province. QV has also a vigilant eye on health, climate change and other key sectors.