شِنہوا نیوز
لان ژو — چین میں تعینات پاکستانی سفیر خلیل ہاشمی نے اپنے حالیہ دورہ لان ژو کے دوران پاک-چین دوستی کو مزید مضبوط بنانے اور مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کو فروغ دینے پر زور دیا۔
سفیر ہاشمی کا کہنا تھا کہ وہ 17 سال بعد ایک بار پھر لان ژو آئے ہیں، جہاں شہر کی مثبت تبدیلیاں دیکھ کر وہ خوشگوار حیرت میں مبتلا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گانسو صوبہ اور پاکستان کے درمیان گہرے ثقافتی و تعلیمی تعلقات موجود ہیں، جنہیں فنی تعلیم، زراعت، پیٹروکیمیکل، معدنیات اور نئی توانائی کے شعبوں میں مزید وسعت دی جا سکتی ہے۔
تعلیم، تحقیق اور ٹیکنالوجی میں پیشرفت
دورے کا آغاز لان ژو یونیورسٹی سے ہوا، جو چین کے شمال مغربی خطے کی قدیم ترین جامعات میں شمار ہوتی ہے۔ اس جامعہ نے ایبٹ آباد یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور پشاور یونیورسٹی سمیت پاکستان کی مختلف جامعات کے ساتھ تعلیمی تعاون، مشترکہ تحقیق، اور فیکلٹی و طلبہ کے تبادلوں پر مبنی تعلقات قائم کیے ہیں۔
سفیر ہاشمی نے زرعی ٹیکنالوجی خصوصاً پلاسٹک فلم ملچنگ ٹیکنالوجی میں خصوصی دلچسپی ظاہر کی، جو مٹی میں نمی برقرار رکھنے، پانی ذخیرہ کرنے اور کم سرمایہ کاری میں زیادہ پیداوار حاصل کرنے میں مدد دیتی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ ٹیکنالوجی جلد پاکستان میں بھی متعارف کرائی جائے گی۔
سی پیک اور مغربی چین کے ساتھ تعاون کے امکانات
سفیر نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کا جغرافیائی محل وقوع اسے جنوبی، وسطی اور مغربی ایشیا کے سنگم پر ایک اہم تجارتی راہداری بناتا ہے۔ مغربی چین کے علاقوں کے ساتھ تعاون نہ صرف تجارت اور لاجسٹکس کو فروغ دے گا بلکہ چین-پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC) کو بھی تقویت دے گا۔
اعداد و شمار کے مطابق، 2025 کی پہلی ششماہی میں گانسو اور پاکستان کے درمیان تجارتی حجم 6 کروڑ 24 لاکھ یوآن تک پہنچ چکا ہے۔ برآمدات میں سبزیوں کے بیج جبکہ درآمدات میں قیمتی دھاتیں شامل تھیں۔
ثقافتی و سائنسی تعاون میں وسعت
گانسو اور پاکستان کے درمیان ثقافتی تعاون بھی مضبوط ہو رہا ہے۔ 2023 میں گانسو صوبائی میوزیم اور پاکستانی اداروں نے مشترکہ طور پر گندھارا ورثہ نمائش کا انعقاد کیا، جو سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنی۔
اس کے علاوہ، گانسو یونیورسٹی آف چائنیز میڈیسن نے پاکستان میں 2016 میں چینی طب کا مرکز قائم کیا جو روزانہ 50 سے زائد مریضوں کا علاج کرتا ہے۔ یہاں پاکستانی ماہرین کو روایتی چینی ادویات اور آکوپنکچر کی تربیت دی جاتی ہے۔
پاکستانی طلبہ کا مثبت تجربہ
لان ژو یونیورسٹی میں زیر تعلیم محمد عادل، جو پی ایچ ڈی طالب علم ہیں، نے کہا کہ لان ژو کا قدرتی ماحول ان کے آبائی شہر جیسا ہے، اور وہ یہاں سیکھے گئے علم کو پاکستان میں زراعت اور مویشی پروری میں استعمال کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
نتیجہ اور مستقبل کی راہیں
سفیر ہاشمی نے اس امید کا اظہار کیا کہ ان کا دورہ پاکستان اور گانسو کے درمیان تعلیم، زراعت، تجارت، توانائی، پیٹروکیمیکل اور لاجسٹکس کے شعبوں میں تعلقات کو نئی جہت دے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات پاکستان-چین سدا بہار اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید گہرا کریں گے۔