قسیم شاہ :
کوئٹہ: بلوچستان کے وزیر صحت بخت محمد کاکڑ نے پریس کانفرنس میں صحت کے شعبے میں جاری اصلاحاتی اقدامات کے خلاف مزاحمت کرنے والے عناصر کو “مافیا” قرار دیتے ہوئے شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
وزیر صحت نے کہا کہ گزشتہ تین ماہ سے آرٹیفیشل انٹیلیجنس (AI) کیمروں کے ذریعے حاضری یقینی بنانے کے لیے متعلقہ افراد سے درخواست کی جا رہی ہے، لیکن وہ مسلسل انکار کر رہے ہیں۔ “ان کا کیمروں سے بھاگنا خود ظاہر کرتا ہے کہ دال میں کچھ کالا ہے، یہ عوام کو دھوکہ دے رہے ہیں۔”
بخت محمد کاکڑ نے مزید کہا کہ عدالت بھی انہیں مافیا قرار دے چکی ہے اور یہی وجہ ہے کہ جب ہم نے اصلاحات کا آغاز کیا، تو یہ لوگ ہمارے خلاف ہو گئے۔ “ہم نے آئی سی یوز کو فعال کیا، آپریشن تھیٹرز بحال کیے، ادویات کی فراہمی یقینی بنائی۔ لیکن یہ عناصر صرف بہتان تراشی اور گالم گلوچ پر اتر آئے ہیں۔”
انہوں نے کہا کہ حکومت کی ترجیح صرف اور صرف مریض ہے اور کسی بھی دباؤ یا الزام تراشی سے پیچھے نہیں ہٹیں گے:
“یہ روتے رہیں، ہم اپنی اصلاحاتی مہم جاری رکھیں گے۔”
پریس کانفرنس میں شاہد رند (ترجمان حکومت بلوچستان اور مجیب الرحمٰن پانیزئ (سیکریٹری صحت بلوچستان) بھی موجود تھے