نمائندہ خصوصی :
کوئٹہ: نیب بلوچستان نے زمینوں کی غیرقانونی الاٹمنٹ کا ایک بڑا اسکینڈل بے نقاب کر دیا ہے، جس میں کوئٹہ اور حب کے علاقوں میں 11 ہزار ایکڑ سے زائد قیمتی سرکاری زمین کی غیرقانونی بندربانٹ کی تفصیلات سامنے آئی ہیں۔
ذرائع کے مطابق، نیب کی ابتدائی تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ بورڈ آف ریونیو کے اعلیٰ افسران، بااثر لینڈ مافیا اور بعض سیاسی شخصیات اس غیرقانونی قبضہ مافیا میں شامل ہیں۔ اس گٹھ جوڑ کے تحت سرکاری زمینوں کو جعلی دستاویزات کے ذریعے نجی افراد کے نام پر منتقل کیا گیا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل بھی نگران دور حکومت کے دوران اُس وقت کے ریونیو وزیر امجد رشید نے 5000 ہیکٹر سے زائد کی غیرقانونی الاٹمنٹ کا انکشاف کیا تھا۔ انہوں نے وعدہ کیا تھا کہ اس کرپشن میں ملوث عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا، مگر تاحال کوئی عملی پیش رفت نہ ہو سکی۔
موجودہ اسکینڈل نے ایک بار پھر حکومت، احتسابی اداروں اور عدلیہ کے کردار پر سوالات اٹھا دیے ہیں، جبکہ متاثرہ عوام اس غیرقانونی قبضے کے خلاف فوری کارروائی اور زمینوں کی واپسی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔