کوئٹہ، 30 جولائی: وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے ریٹائرڈ افسر مراد محمد مری کی تعیناتی سے متعلق سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی خبروں اور عوامی ردعمل کا سنجیدگی سے نوٹس لیتے ہوئے معاملے کی فوری تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق مراد محمد مری کو تحصیلدار کچلاک کے ساتھ ساتھ سیٹلمنٹ آفس کوئٹہ کا اضافی چارج بھی دیا گیا تھا، جس پر مختلف سماجی و سیاسی حلقوں نے اعتراضات اٹھائے اور اس اقدام کو قواعد و ضوابط کے برعکس قرار دیا۔
حکومت بلوچستان کے ترجمان شاہد رند نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ نے ممکنہ طور پر غیر قانونی طریقے سے کی گئی تقرری کی چھان بین کے لیے چیف منسٹر انسپیکشن ٹیم کو ہدایات جاری کر دی ہیں۔ انکوائری ٹیم کو سات روز کے اندر رپورٹ مکمل کرکے وزیر اعلیٰ کو پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، تاکہ اس معاملے میں قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جا سکے۔
وزیر اعلیٰ کی واضح ہدایت پر عمل کرتے ہوئے بورڈ آف ریونیو بلوچستان نے فوری کارروائی کرتے ہوئے مراد محمد مری کی تعیناتی سے متعلق 29 جولائی 2025 کا نوٹیفکیشن منسوخ کر دیا ہے۔ بورڈ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ تعیناتی کالعدم قرار دی جا چکی ہے اور اس بارے میں تمام متعلقہ افسران و اداروں کو باضابطہ اطلاع دے دی گئی ہے۔
ترجمان شاہد رند نے مزید کہا کہ وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی کی قیادت میں حکومت بلوچستان شفافیت، قانون کی بالا دستی اور ادارہ جاتی احتساب پر یقین رکھتی ہے، اور کسی بھی غیر قانونی اقدام یا اختیارات کے ناجائز استعمال کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔