سید علی شاہ
کوئٹہ : وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت محکمہ مواصلات و تعمیرات کا ایک اہم جائزہ اجلاس منعقد ہوا، جس میں صوبے بھر میں جاری سڑکوں کی تعمیر و ترقی کے منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ ہنہ روڈ اور سبی تا تھڑی کوہلو روڈ سمیت اہم منصوبے رواں سال مکمل کیے جائیں گے۔
اجلاس کے دوران بریفنگ دی گئی کہ رواں مالی سال میں 27 اہم شاہراہوں کی تعمیر کے لیے 27 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ اس موقع پر سیکرٹری مواصلات نے بتایا کہ غیر معیاری تعمیراتی کام اور منصوبوں میں التواء پر 56 تعمیراتی فرمز کو بلیک لسٹ کردیا گیا ہے۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان نے تمام ترقیاتی منصوبوں کو اعلیٰ معیار کے مطابق بروقت مکمل کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ ایڈوانس ادائیگی اور مالی نظرثانی کا کلچر ختم کیا جائے گا۔ انہوں نے سختی سے خبردار کیا کہ “اگر کسی افسر نے ایڈوانس ادائیگی کی تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔” ان کا مزید کہنا تھا کہ ایسے افسران معطلی یا برطرفی کے لیے تیار رہیں۔
وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ وسائل کی بروقت فراہمی حکومت کی ذمہ داری ہے جبکہ منصوبوں کی بروقت تکمیل متعلقہ محکموں کی۔ اجلاس کے دوران زمری روڈ منصوبے میں تاخیر پر وزیر اعلیٰ نے برہمی کا اظہار کیا اور حکم دیا کہ “اگر 20 روز کے اندر تعمیراتی کام کا آغاز نہ ہوا تو ذمہ داران کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔”
یہ اقدامات بلوچستان میں سڑکوں کے انفراسٹرکچر کی بہتری اور ترقیاتی عمل کو شفاف، معیاری اور نتیجہ خیز بنانے کی حکومتی کوششوں کا حصہ ہیں-