سٹاف رپورٹر، نیوز ڈیسک:
بلوچستان میں مبینہ طور پر غیرت کے نام پر ایک مرد اور خاتون کے بہیمانہ قتل کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد ملک بھر میں شدید غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔ ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ دونوں کو بے دردی سے گولیاں مار کر قتل کیا گیا۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے واقعے کا فوری نوٹس لیتے ہوئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہدایت کی ہے کہ تمام ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے اور واقعے کی مکمل تحقیقات کر کے رپورٹ پیش کی جائے۔ ترجمان حکومت بلوچستان شاہد رند نے اس انسانیت سوز واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور ایسے سفاک عناصر کو ہر صورت قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
تاحال یہ واضح نہیں ہو سکا کہ یہ افسوسناک واقعہ بلوچستان کے کس علاقے میں پیش آیا، کب پیش آیا اور اس میں ملوث افراد کون ہیں۔ سرکاری سطح پر واقعے کے مقام، وقت اور ذمہ دار عناصر کے حوالے سے کوئی حتمی تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔
مقامی ذرائع کےمطابق لڑکی کا تعلق مارواڑ ڈغاری سے ہیں۔
ویڈیو منظرِ عام پر آنے کے بعد عوامی ردعمل شدید ہے، تاہم اب تک حکام کی جانب سے واقعے کے پس منظر، کرداروں اور محرکات سے متعلق کوئی واضح بیان سامنے نہیں آیا۔ تحقیقات جاری ہیں اور حکام کا کہنا ہے کہ جلد حقائق منظرِ عام پر لائے جائیں گے۔
پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین حافظ طاہر محمود اشرفی نے بھی واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے ملزمان کے خلاف دہشتگردی کی دفعات کے تحت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام میں غیرت کے نام پر قتل کی کوئی گنجائش نہیں اور خواتین کو اپنی مرضی سے شادی کا حق دیا گیا ہے۔
یہ واقعہ ایک بار پھر غیرت کے نام پر قتل کے خلاف مؤثر قانون سازی اور اس پر سختی سے عملدرآمد کی ضرورت کو اجاگر کرتا ہے