سٹاف رپورٹر : کوئٹہ، 15 جولائی — حکومت بلوچستان کے ترجمان شاہد رند نے کہا ہے کہ تربت کے مغوی اسسٹنٹ کمشنر کی بحفاظت بازیابی کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ حکومت اس معاملے کو سنجیدگی سے دیکھ رہی ہے اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ہر ممکن اقدامات اٹھا رہے ہیں۔

شاہد رند نے بتایا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان کی ہدایت پر صوبے میں سڑکیں بلاک کرنے، بدامنی پھیلانے اور قتل و غارت میں ملوث عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جا رہی ہے۔ خاص طور پر مستونگ اور قلات کے علاقوں میں فورسز کے فوری ردعمل کے باعث روڈ بلاک کرنے والے افراد موقع سے فرار ہو جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قومی شاہراہوں پر مسلح افراد وقتی طور پر کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں لیکن پولیس اور سیکیورٹی فورسز کی بروقت کارروائی کے باعث کسی بڑے نقصان سے بچا گیا ہے۔

شاہد رند نے ژوب میں بسوں سے مسافروں کو اتار کر قتل کرنے کے واقعہ کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ یہ سانحہ شام کے وقت پیش آیا۔ تاہم اس سے پہلے متعلقہ علاقوں میں پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی نگرانی سخت کر دی گئی تھی، خاص طور پر رڑکن اور راڑہ شم کے علاقوں میں۔

انہوں نے مزید کہا کہ شابان سے اغوا ہونے والے سات افراد کے حوالے سے بھی تحقیقات جاری ہیں اور حکومت صرف تصدیق شدہ شواہد کی بنیاد پر ہی ہلاکت کی تصدیق کرے گی۔ جس طرح مصور خان کاکڑ کے کیس میں ڈی این اے رپورٹ کے بعد تصدیق کی گئی، اسی طریقہ کار کو اپنایا جا رہا ہے۔

ترجمان کے مطابق گزشتہ دنوں وزیراعلیٰ بلوچستان کی زیر صدارت امن و امان سے متعلق اہم اجلاس بھی منعقد ہوا، جس میں سیکیورٹی صورتحال کے حوالے سے اہم فیصلے اور ہدایات جاری کی گئی ہیں۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اسسٹنٹ کمشنر تربت کے اغوا کے حوالے سے ایک کالعدم تنظیم نے ذمہ داری قبول کی ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

About the Author

Quetta Voice is an English Daily covering all unfolding political, economic and social issues relating to Balochistan, Pakistan's largest province in terms of area. QV's main focus is on stories related to education, promotion of quality education and publishing reports about out of school children in the province. QV has also a vigilant eye on health, climate change and other key sectors.