سٹاف رپورٹر: کوئٹہ، 15 جولائی — کوئٹہ کے کم سن مصور خان کاکڑ کے اغوا اور قتل میں ملوث ایک اور دہشت گرد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ اس بات کا انکشاف ڈی آئی جی سی ٹی ڈی اعتزاز احمد گورایہ اور ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند نے کوئٹہ میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کیا۔
ڈی آئی جی سی ٹی ڈی اعتزاز احمد گورایہ کے مطابق گرفتار ہونے والے ملزم کا نام ہشام ہے، جس نے اعتراف کیا ہے کہ وہ اس واردات میں شامل تھا۔ اب تک کی تفتیش سے یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ اغوا اور قتل کی واردات میں کالعدم تنظیم داعش (ISIS) ملوث تھی۔
اعزاز گورایہ نے کہا:
“کم سن بچے کے اغوا اور قتل پر حکومت اور تمام اداروں کو بے حد دکھ ہے۔ بدقسمتی سے ہم مصور کو بحفاظت بازیاب نہیں کروا سکے، لیکن یہ وعدہ ہے کہ اس قتل میں ملوث تمام مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔”
پریس کانفرنس کے دوران گرفتار دہشت گرد کا اعترافی بیان بھی میڈیا کے سامنے پیش کیا گیا۔
یاد رہے کہ مصور خان کاکڑ کو 15 نومبر 2024 کو کوئٹہ سے اغوا کیا گیا تھا۔ مغوی بچے کی لاش 23 جون 2025 کو اسپیلنجی، ضلع مستونگ سے ملی تھی۔ اس موقع پر مصور خان کاکڑ کے والد بھی پریس کانفرنس میں موجود تھے