منان مندوخیل

کوئٹہ نجی ہوٹل میں دو روزہ لیڈرشپ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس کا مقصد صوبے میں صحت کے شعبے کو درپیش چیلنجز کا حل تلاش کرنا، اور نظام میں پائیدار اور موثر اصلاحات متعارف کرانا تھا۔

کانفرنس میں صوبائی وزیر صحت بخت محمد کاکڑ نے خصوصی خطاب کیا، جس میں انہوں نے محکمہ صحت میں شفافیت، کارکردگی اور جوابدہی کے کلچر کو فروغ دینے کا واضح پیغام دیا۔ اُنہوں نے اس موقع پر متعدد اہم اعلانات کیے جو آئندہ دنوں میں بلوچستان کے صحت کے نظام کا رخ تبدیل کر سکتے ہیں۔

"اب کام کرنا ہوگا، یا استعفیٰ دینا ہوگا” — بخت کاکڑ

اپنے خطاب میں صوبائی وزیر صحت نے کہا:

> "بلوچستان میں صحت کی بہتری کے لیے ہم دن رات کوشاں ہیں۔ اب صرف وہی افسر باقی رہے گا جو کارکردگی دکھائے گا، کوئی سفارش، کوئی سیاسی دباؤ قابل قبول نہیں۔”

انہوں نے واضح کیا کہ تمام تبادلے اور تقرریاں صرف اور صرف میرٹ اور کارکردگی کی بنیاد پر ہوں گی۔ اُن کا کہنا تھا:

> "اگر میری ٹیم کی طرف سے کسی غلط کام کے لیے ایک بھی سفارش آئی، تو میں فوراً استعفیٰ دے دوں گا۔ مگر آپ افسران کو بھی کام کرنا ہوگا۔ اب مزید مفت تنخواہیں نہیں ملیں گی۔”

جعلی رجسٹر انٹری کا خاتمہ اور ڈیجیٹل نظام کا نفاذ

بخت کاکڑ نے جعلی رجسٹر انٹری کے مسئلے پر بھی کڑی تنقید کی اور کہا کہ یہ عمل نہ صرف وسائل کا ضیاع ہے بلکہ عوام کے ساتھ زیادتی کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ:

> "ہمیں جھوٹے اعداد و شمار سے باہر نکلنا ہوگا اور زمینی حقائق پر مبنی ڈیجیٹل نظام قائم کرنا ہوگا۔”

اسی مقصد کے تحت انہوں نے ڈیجیٹل فارمیسی سسٹم کے قیام کا اعلان کیا تاکہ مریضوں کو ہسپتالوں میں بروقت اور باقاعدہ ادویات کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔

> "اگر کوئی دوا دستیاب نہ ہوئی تو متعلقہ فارماسسٹ اور ڈاکٹر جواب دہ ہوگا۔”

ہسپتالوں میں رات کی شفٹ لازمی، کمپلینٹ سیل کا قیام

وزیر صحت نے اس بات پر زور دیا کہ تمام سرکاری ہسپتالوں میں رات کے اوقات میں بھی ڈاکٹرز کی موجودگی لازم ہوگی۔

> "اگر کوئی ڈاکٹر رات کو ڈیوٹی پر موجود نہیں، تو وہ خود کو فارغ سمجھے۔”

عوام کی شکایات کے فوری ازالے کے لیے کمپلینٹ سیل کے قیام کا اعلان بھی کیا گیا، جس سے عوام کو صحت سے متعلق مسائل کی نشاندہی اور فوری حل کی سہولت میسر آئے گی۔

صوبے بھر سے افسران کی شرکت، اصلاحاتی تجاویز پر غور

کانفرنس میں بلوچستان کے تمام اضلاع سے محکمہ صحت کے افسران، ہسپتالوں کے ایم ایس، ڈاکٹروں، فارماسسٹ، اور صحت کے دیگر شعبہ جات سے وابستہ افراد نے شرکت کی۔ شرکاء نے صحت کے شعبے میں درپیش مشکلات اور ان کے حل سے متعلق تجاویز بھی پیش کیے

وزیر صحت کا کہنا تھا کہ:

> "ہمیں صرف نظام نہیں، سوچ بھی بدلنی ہے۔ جب تک ہم اجتماعی طور پر عوامی خدمت کا جذبہ نہیں اپنائیں گے، کوئی تبدیلی ممکن نہیں۔”

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

About the Author

Quetta Voice is an English Daily covering all unfolding political, economic and social issues relating to Balochistan, Pakistan's largest province in terms of area. QV's main focus is on stories related to education, promotion of quality education and publishing reports about out of school children in the province. QV has also a vigilant eye on health, climate change and other key sectors.