اسلام آباد – نیوز ڈیسک : وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ ایران میں سیز فائر کے قیام میں وزیر اعظم پاکستان نے کلیدی کردار ادا کیا، جس میں پس پردہ اداروں کی حمایت بھی شامل تھی۔ ان کے بقول، عالمی سطح پر مختلف رہنماؤں کو قائل کرنا اور معاملے کو منطقی انجام تک پہنچانا، پاکستان کی مؤثر سفارتی کوششوں کا نتیجہ ہے۔
اسلام آباد میں تمام مکاتب فکر کے علمائے کرام کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے علمائے کرام کے کردار کو سراہا اور کہا کہ معاشرے میں امن قائم رکھنے میں علما کی خدمات قابل تحسین ہیں۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ محرم الحرام کے دوران مذہبی ہم آہنگی کا فروغ انتہائی اہم ہے۔ انہوں نے کہا، “اپنا مسلک چھوڑو مت، دوسروں کے مسلک کو چھیڑو مت” کا اصول اپنانا چاہیے، کیونکہ امام حسینؓ تمام انسانیت کے لیے مشعل راہ ہیں، نہ کہ کسی ایک فرقے کے۔
بھارت کے ساتھ کشیدگی کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میزائل فائرنگ کے دوران مکمل احتیاط برتی گئی، کیونکہ پاکستان کی کوشش تھی کہ دشمن کے شہریوں کو نقصان نہ پہنچے۔ “انہوں نے ہمارے شہریوں کو نشانہ بنایا، مگر ہم نے انسانیت کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑا،” انہوں نے مزید کہا۔
محسن نقوی نے کہا کہ پاکستان کا موقف ہمیشہ امن اور برداشت پر مبنی رہا ہے، اور اسی سوچ کو آگے بڑھانے کے لیے حکومت اور علما کو مل کر کردار ادا کرنا ہوگا۔