نمائندہ مستونگ
مستونگ :ڈپٹی کمشنر مستونگ نے 21 جون کو کردیگاپ لیویز اسٹیشن اور مقامی نادرا دفتر پر مسلح حملے کے دوران فرائض میں سنگین غفلت برتنے پر 18 لیویز اہلکاروں کو برطرف کرنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔

سرکاری رپورٹ کے مطابق، یہ فیصلہ اہلکاروں کی غفلت اور نااہلی کے شواہد کی بنیاد پر کیا گیا، جو واقعے کے دوران سامنے آئے۔ حملے کے نتیجے میں سرکاری املاک کو شدید نقصان پہنچا، جبکہ اسلحہ اور مواصلاتی آلات بھی لوٹ لیے گئے۔

یہ کارروائی اسسٹنٹ کمشنر کردیگاپ کی سربراہی میں ہونے والی انکوائری کے بعد عمل میں لائی گئی، جس کی رپورٹ میں یہ انکشاف ہوا کہ متعلقہ لیویز اہلکار مؤثر ردعمل دینے میں ناکام رہے۔ ڈپٹی کمشنر نے بلوچستان لیویز فورس ڈسپلنری رولز 2015 کے تحت برطرفی کے احکامات جاری کیے۔
ڈی جی لیویز کا فوری کارروائی کا حکم
ڈائریکٹر جنرل بلوچستان لیویز فورس، عبدالغفار مگسی نے متاثرہ علاقے کا ہنگامی دورہ کیا تاکہ سیکیورٹی صورتحال اور آپریشنل تیاری کا جائزہ لیا جا سکے۔ دورے کے دوران انہوں نے باقی ماندہ اہلکاروں کو لائن حاضر کیا، ان کی حاضری، ڈسپلن اور کارکردگی کا تفصیلی معائنہ کیا۔

ڈی جی مگسی نے زور دیا کہ ریاستی اداروں پر حملے ناقابلِ معافی جرم ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ کسی بھی اہلکار—خواہ اندرونی ہو یا بیرونی سہولت کار—کے خلاف بلا امتیاز سخت تادیبی کارروائی کی جائے گی۔
“ریاستی رٹ کو چیلنج کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ جو اہلکار اپنی ذمہ داریوں میں ناکام ہوں گے، انہیں فوری نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا،” ڈی جی لیویز نے خبردار کیا۔
خطے میں سیکیورٹی ہائی الرٹ پر ہے، جبکہ مسلح حملے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے مبینہ ناکامی کی تحقیقات جاری ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

About the Author

Quetta Voice is an English Daily covering all unfolding political, economic and social issues relating to Balochistan, Pakistan's largest province in terms of area. QV's main focus is on stories related to education, promotion of quality education and publishing reports about out of school children in the province. QV has also a vigilant eye on health, climate change and other key sectors.