نیوز ڈیسک
اسلام آباد: تفصیلات کے مطابق توانائی کے شعبے میں اہم پیش رفت کرتے ہوئے حکومت نے آئندہ مالی سال 2025-26 کے دوران ملک بھر میں 1 لاکھ 16 ہزار سے زائد نئے گیس کنکشنز فراہم کرنے کا ہدف مقرر کر لیا ہے۔ یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ملک کو گیس کی قلت جیسے سنجیدہ چیلنجز کا سامنا ہے۔
صارفین کی تقسیم
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، آئندہ سال کے دوران:
1,15,530 گھریلو صارفین
550 تجارتی ادارے
350 صنعتی یونٹس
کو قدرتی گیس کے نئے کنکشنز فراہم کیے جائیں گے۔
صوبہ وار تفصیل
اس منصوبے کے تحت:
سندھ اور بلوچستان کو سب سے زیادہ یعنی 85,740 کنکشنز فراہم کیے جائیں گے۔
جبکہ پنجاب، اسلام آباد اور خیبر پختونخوا کے لیے 30,530 کنکشنز مختص کیے گئے ہیں۔
ان کنکشنز کی فراہمی سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز اور سوئی سدرن گیس کمپنی کے تحت کی جائے گی، جنہیں ملک کے مختلف علاقوں میں گیس کی ترسیل کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔
پچھلے سال کا ہدف اور موجودہ صورتحال
موجودہ مالی سال 2024-25 کے لیے حکومت نے پہلے مرحلے میں 68,990 نئے کنکشنز کا ہدف مقرر کیا تھا، تاہم بعد ازاں اسے کم کر کے صرف 20,061 کر دیا گیا۔ اب نئے مالی سال میں ہدف کو نہ صرف بحال بلکہ کئی گنا بڑھایا جا رہا ہے۔