سٹاف رپورٹر
کوئٹہ – این اے 251 کے 22 پولنگ اسٹیشنز میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے غیر سرکاری نتائج کے مطابق پشتونخوا نیشنل عوامی پارٹی (PkNAP) کے چیئرمین خوشحال خان کاکڑ کو برتری حاصل ہو گئی ہے۔ یہ گنتی الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کی روشنی میں مکمل کی گئی، جب کہ ریٹرننگ افسر 4 جون کو رپورٹ الیکشن ٹریبونل میں جمع کرائیں گے۔
خوشحال کاکڑ کی برتری اس حلقے میں ایک اہم پیشرفت ہے، تاہم جمعیت علمائے اسلام (JUI) بلوچستان نے ریکاؤنٹنگ کے پورے عمل کو مسترد کرتے ہوئے اسے سیاسی بنیادوں پر جانبدار اور غیر آئینی قرار دیا ہے۔
جے یو آئی کے رہنما مولانا عبد الواسع نے دعویٰ کیا کہ پارٹی کو نہ تو دوبارہ گنتی کی اطلاع دی گئی اور نہ ہی ان کے پولنگ ایجنٹس کی موجودگی کو یقینی بنایا گیا۔ انہوں نے کہا، “یہ کوئی تکنیکی غلطی نہیں بلکہ سوچے سمجھے منصوبے کے تحت انتخابی نتائج کو تبدیل کرنے کی کوشش ہے۔ ریٹرننگ افسر کا رویہ جانبدارانہ اور آئین کے خلاف ہے۔”
جمعیت علمائے اسلام نے انتظامیہ پر الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ انتخابی شفافیت اور جمہوری اقدار کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔
اگرچہ غیر سرکاری نتائج میں خوشحال خان کاکڑ کو سبقت حاصل ہے، جے یو آئی نے اعلان کیا ہے کہ وہ اس ریکاؤنٹنگ کے عمل کو چیلنج کرے گی۔ الیکشن ٹریبونل 4 جون کو ریٹرننگ افسر کی رپورٹ کا جائزہ لے گا، جس کے بعد ہی حتمی فیصلہ سامنے آئے گا۔