سٹاف رپورٹر:
کوئٹہ: پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی پی پی) بلوچستان کے سربراہ ڈاکٹر فیصل احمد خان نے تصدیق کی ہے کہ رواں سال جون تک 21 نئی گرین بسیں اور 4 پنک بسیں خصوصی طور پر خواتین کے لیے کوئٹہ پہنچیں گی۔
روزنامہ کوئٹہ وائس کو ایک خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے ڈاکٹر خان نے کہا کہ اس اقدام کو وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی ہدایت پر عمل میں لایا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت پی پی پی ماڈل کے تحت اربن ٹرانسپورٹیشن کو بڑھانے کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔
"اس وقت کوئٹہ میں آٹھ گرین بسیں چل رہی ہیں، جو روزانہ 8,000 سے زیادہ مسافروں کو فراہم کر رہی ہیں۔ مزید 21 گرین بسوں اور 4 گلابی بسوں کی آمد سے اس تعداد میں نمایاں اضافہ ہو گا، جو رہائشیوں کو محفوظ اور زیادہ موثر ٹرانسپورٹ فراہم کرے گی۔”
گلابی بسوں کا مقصد خاص طور پر کوئٹہ میں خواتین کی نقل و حرکت کو بہتر بنانا، حفاظتی خدشات کو دور کرنا اور ایک باوقار پبلک ٹرانسپورٹ آپشن فراہم کرنا ہے۔
ڈاکٹر خان نے مزید انکشاف کیا کہ پی پی پی یونٹ نے گرین بس سروس کو تربت سمیت بلوچستان کے دیگر شہروں تک بڑھانے کی تجویز بھی دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تربت کو علاقائی توسیعی حکمت عملی کے تحت چار گرین بسیں بھی ملیں گی۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جون تیزی سے قریب آ رہا ہے اور نئی بسوں کی آمد وفاقی اور صوبائی بجٹ سیشن کے ساتھ ہی ہو گی۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ٹرانسپورٹ کے بہتر نظام سے کوئٹہ پر مثبت سماجی اور ماحولیاتی اثرات مرتب ہوں گے۔
یہ ترقی پائیدار شہری نقل و حرکت اور صنفی شامل ٹرانسپورٹ کی منصوبہ بندی کے لیے حکومت کے عزم کی عکاسی کرتی ہے۔