منان مندوخیل
کوئٹہ، بلوچستان کی تاریخ میں ایک اور روشن باب اس وقت رقم ہوا جب پہلی ہندو خاتون اور سب سے کم عمر اسسٹنٹ کمشنر کشش چوہدری نے اپنے والد گرداری لعل کے ہمراہ وزیرِ اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی سے ملاقات کی۔ یہ ملاقات وزیرِ اعلیٰ سیکریٹریٹ میں ہوئی جہاں صوبے کی ترقی، خواتین کی نمائندگی، اور اقلیتوں کے کردار پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
کشش چوہدری نے کم عمر میں کمیشن کا امتحان پاس کر کے کامیابی حاصل کی ،
وزیرِ اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کشش چوہدری کو ان کی شاندار کامیابی پر مبارکباد پیش کی اور کہا کہ وہ نہ صرف بلوچستان بلکہ پورے پاکستان کے لیے فخر کا باعث ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ کشش چوہدری کی کامیابی اس بات کا ثبوت ہے کہ بلوچستان کی بیٹیاں بھی ہر میدان میں آگے بڑھنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔
کشش چوہدری نے اس موقع پر کہا کہ اُن کا مقصد عوامی خدمت ہے، اور وہ نوجوانوں، خواتین اور اقلیتوں کی آواز بن کر کام کریں گی۔ اُنہوں نے حکومتِ بلوچستان کا شکریہ ادا کیا کہ ایک اقلیتی خاتون کو اہم سرکاری ذمہ داری سونپی گئی۔
یہ ملاقات نہ صرف ایک انفرادی اعزاز ہے بلکہ بلوچستان میں سماجی ہم آہنگی اور مساوی مواقع کے فروغ کی علامت بھی ہے۔