سٹاف رپورٹر
کوئٹہ: وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت محکمہ سماجی بہبود اور انسداد منشیات سے متعلق اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں منشیات کے خلاف مربوط حکمت عملی پر غور کیا گیا۔
اجلاس میں پارلیمانی سیکریٹری سماجی بہبود ولی محمد نورزئی، چیف سیکریٹری شکیل قادر خان، ایڈیشنل چیف سیکریٹری منصوبہ بندی و ترقیات، سیکریٹری سماجی بہبود، سیکریٹری خزانہ، کمشنر کوئٹہ اور اینٹی نارکوٹکس فورس کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
اجلاس میں اس بات کا فیصلہ کیا گیا کہ مئی 2025 کو "منشیات سے پاک ماہ” کے طور پر منایا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ نے ہدایت دی کہ پولیس منشیات فروشوں اور اس کے سپلائرز کے خلاف روزانہ کی بنیاد پر بھرپور کارروائیاں کرے۔
وزیر اعلیٰ نے زور دیا کہ کوئٹہ شہر کے مختلف مقامات، خصوصاً نالہ ایریا، کو منشیات کے عادی افراد سے مکمل طور پر پاک کیا جائے۔ اس کے ساتھ ساتھ اینٹی نارکوٹکس فورس کے تحت چلنے والے منشیات بحالی مرکز میں علاج کی سہولیات کو مزید مؤثر بنانے کی ہدایت بھی جاری کی گئی۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ منشیات کے عادی افراد کی بحالی کے لیے چند غیر فعال سرکاری عمارات کو محکمہ سماجی بہبود کے سپرد کیا جائے گا تاکہ انہیں بحالی مراکز میں تبدیل کیا جا سکے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ان عمارات کو محض ڈھانچے کے طور پر نہیں بلکہ فلاحی مقاصد کے لیے استعمال کیا جائے۔
مزید برآں، محکمہ سماجی بہبود کو اپنی استعداد میں اضافہ کرنے کی ہدایت کی گئی تاکہ بحالی کا عمل زیادہ مؤثر انداز میں آگے بڑھ سکے۔ وزیر اعلیٰ نے واضح کیا کہ اس حوالے سے آئندہ 15 روز میں کارکردگی رپورٹ پیش کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری اصل ترجیح نوجوان نسل کو منشیات کے مضر اثرات سے بچانا ہے۔ ہم نے یہ عہد کیا ہے کہ صوبے کو منشیات کی لعنت سے مکمل طور پر پاک کریں گے۔