کوئٹہ سٹاف رپورٹر
فیڈرل لیویز فورس کے ریٹائر ملازمین نے اپنے قانونی اور آئینی حقوق کے لیے تین روزہ احتجاجی دھرنے کا آغاز کر دیا ہے۔ احتجاج کا مقصد پچھلے تین سالوں سے روکے گئے مراعات، مستقل بھرتیوں، ترقیوں اور بنیادی سہولیات کی فراہمی کے لیے آواز بلند کرنا ہے۔ احتجاج کا آغاز 27 اپریل 2024 کو بلوچستان اسمبلی کے سامنے کیا گیا، جو تین روز تک جاری رہے گا۔
احتجاجی ملازمین کا کہنا ہے کہ انہوں نے بارہا حکام بالا کو اپنے مطالبات سے آگاہ کیا، لیکن تاحال کوئی سنوائی نہیں ہوئی۔ اس صورتحال نے ملازمین کو شدید ذہنی اور مالی دباؤ میں مبتلا کر دیا ہے۔ ملازمین کا یہ بھی کہنا ہے کہ لیویز فورس میں 18 سال سے خدمات انجام دینے والے اہلکار تاحال نہ تو مستقل کیے گئے ہیں اور نہ ہی انہیں پروموشن یا دیگر مراعات دی گئی ہیں۔
احتجاج کرنے والے ملازمین نے کہا کہ ان کی فورس کے ساتھ امتیازی سلوک بند کیا جائے اور انہیں دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے برابر حقوق دیے جائیں۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر فنڈز جاری کیے جائیں اور لیویز اہلکاروں کے لیے گولڈن ہینڈ شیک (Golden Hand Shake) اسکیم متعارف کروائی جائے تاکہ ریٹائرمنٹ کے بعد بھی ان کی مالی مشکلات کا ازالہ ہو سکے۔
ملازمین کی کمیٹی نے خبردار کیا ہے کہ اگر ان کے مطالبات منظور نہ کیے گئے تو آئندہ مرحلے میں بھوک ہڑتالی کیمپ لگایا جائے گا اور احتجاج کا دائرہ پورے صوبے تک بڑھا دیا جائے گا۔
کلیدی مطالبات میں شامل دیگر فورسز کے برابر مراعات کی فراہمی
یہ احتجاج فیڈرل لیویز فورس کے ملازمین کے دیرینہ مسائل اور عدم توجہی کے خلاف ایک اجتماعی آواز ہے، جس کا مقصد صرف اور صرف جائز حقوق کا حصول ہے۔