مانیٹرنگ ڈیسک:
کابل: نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے ہفتے کے روز کہا کہ پاکستان اور افغانستان نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ دونوں ممالک ایک دوسرے کے خلاف دشمنانہ سرگرمیوں کے لیے اپنی سرزمین استعمال نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے زور دیا کہ دونوں ممالک ایسے عناصر کے خلاف فوری کارروائی کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
اسحاق ڈار نے یہ بات کابل کے ایک روزہ دورے کے دوران کہی، جس کا مقصد دونوں ممالک کے کشیدہ تعلقات کو بہتر بنانا اور سیکیورٹی سے متعلق اہم معاملات، خصوصاً سرحد پار دہشتگردی پر پاکستان کے خدشات پر بات چیت کرنا تھا۔
یہ دورہ پاکستان-افغانستان مشترکہ رابطہ کمیٹی کے حالیہ اجلاس کے بعد ایک اہم پیشرفت قرار دیا جا رہا ہے، جس میں اسلام آباد کے وفد کی قیادت افغانستان کے لیے پاکستان کے خصوصی ایلچی سفیر صادق خان نے کی۔
اعلیٰ سطحی مذاکرات کے بعد افغان حکام کے ہمراہ ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے باہمی تعاون اور علاقائی امن کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا، "ہم نے اپنے افغان ہم منصبوں کو واضح طور پر بتایا ہے کہ امن اور ترقی صرف باہمی تعاون سے ہی ممکن ہے۔ کسی بھی جانب سے اپنی سرزمین کو دوسرے کے خلاف استعمال نہیں ہونے دینا چاہیے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ دونوں حکومتیں شرپسند عناصر کی سرگرمیوں کو روکنے کی مشترکہ ذمہ داری رکھتی ہیں اور آئندہ کے خدشات کو دور کرنے کے لیے رابطے کے ذرائع کھلے رکھنے پر متفق ہیں۔
دونوں ممالک نے باہمی مسائل کے حل اور سفارتی تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے تعمیری ماحول میں مذاکرات جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا۔
یہ تازہ پیشرفت دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان تعلقات میں ممکنہ بہتری کا اشارہ دیتی ہے، جو سیکیورٹی اور سرحدی معاملات پر بارہا کشیدگی کا شکار رہے ہیں۔