اداریہ:
چیف منسٹر یوتھ اسکلز ڈیولپمنٹ پروگرام بلاشبہ بلوچستان کے نوجوانوں کے لیے ایک انقلابی قدم ہے، جس کا مقصد 30 ہزار نوجوانوں کو پیشہ ورانہ مہارتیں فراہم کر کے بیرونِ ملک روزگار کے مواقع دینا ہے۔
وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی کی قیادت میں شروع کیا گیا یہ منصوبہ بلوچستان کی اقتصادی صورتحال کو بہتر بنانے، روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور ترسیلات زر میں اضافے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔ تاہم، اس منصوبے کی حقیقی کامیابی کے لیے شفافیت اور میرٹ پر مبنی انتخاب کو یقینی بنانا نہایت ضروری ہے۔
کیا واقعی صرف حقدار نوجوانوں کا انتخاب ہو رہا ہے؟
اگرچہ حکومت نے یقین دہانی کرائی ہے کہ انتخابی عمل مکمل طور پر میرٹ کی بنیاد پر ہوگا، لیکن کچھ غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق مخصوص افراد کو ترجیح دی جا رہی ہے، جب کہ حقیقی حقدار نوجوان نظر انداز کیے جا رہے ہیں۔
اگر ان خدشات میں حقیقت ہے، تو یہ اس منصوبے کی بنیاد کو ہی کمزور کر دے گا۔ انتخابی عمل کو ہر قسم کے سیاسی دباؤ، سفارش اور اقربا پروری سے پاک ہونا چاہیے تاکہ صرف مستحق اور اہل امیدواروں کو ہی بیرون ملک جانے کا موقع ملے۔
کیوں پورے بلوچستان کو شامل کیا جانا چاہیے؟
اگرچہ اس پروگرام کا آغاز بلوچستان سے کیا گیا ہے، لیکن کیا اسے پاکستان کے دیگر پسماندہ علاقوں تک بھی نہیں پھیلایا جانا چاہیے؟ غربت اور بے روزگاری کسی ایک صوبے تک محدود نہیں۔ اگر یہ منصوبہ واقعی بے روزگار نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے لیے ہے، تو اسے وقت کے ساتھ پورے ملک میں پھیلایا جانا چاہیے، تاکہ پاکستان بھر کے باصلاحیت نوجوان اس سے مستفید ہو سکیں۔
پاکستان کے مستقبل کے سفیر
اس پروگرام کے تحت بیرون ملک جانے والے نوجوان نہ صرف اپنے خاندانوں کی معاشی حالت بہتر کریں گے بلکہ پاکستان کے لیے زرمبادلہ بھی لائیں گے۔ وہ بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی نمائندگی کریں گے، اور ان کی پیشہ ورانہ صلاحیتیں اور محنت پاکستان کے تشخص کو اجاگر کریں گی۔ لہٰذا، سب سے قابل اور محنتی نوجوانوں کا انتخاب بے حد ضروری ہے۔
شفاف انتخابی نظام وقت کی ضرورت
انتخابی عمل پر کسی قسم کے شکوک و شبہات سے بچنے کے لیے حکومت کو درج ذیل اقدامات اٹھانے چاہئیں:
- ایک آزاد نگران ادارہ تشکیل دیا جائے جو امیدواروں کے انتخاب کی نگرانی کرے۔
- اہلیت کے معیار اور ٹیسٹنگ کے طریقہ کار میں مکمل شفافیت کو یقینی بنایا جائے۔
- منتخب امیدواروں، ان کی تعلیمی قابلیت اور انتخابی طریقہ کار کی فہرستیں عوامی سطح پر جاری کی جائیں۔
- کسی بھی اقربا پروری یا سیاسی اثر و رسوخ کی جانچ کے لیے تھرڈ پارٹی آڈٹ کی اجازت دی جائے۔
روزگار پر مبنی معاشی ترقی کے ذریعے ایک مضبوط بلوچستان کا وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی کا وژن قابل تحسین ہے۔ تاہم، اس پروگرام کو عوامی اعتماد حاصل کرنے کے لیے لازم ہے کہ انتخابی عمل مکمل طور پر منصفانہ، شفاف اور کرپشن سے پاک ہو۔ نوجوان پاکستان کا مستقبل ہیں، اور ان کی صلاحیتوں کو سفارش یا اقربا پروری کی نذر نہیں ہونے دینا چاہیے۔