ریاضبلوچ چاغی
ایران میں سیاسی اور سیکیورٹی عدم استحکام میں اضافے کے باعث بڑی تعداد میں پاکستانی شہری واپس وطن لوٹ آئے ہیں۔ چاغی ضلعی انتظامیہ کے بیان کے مطابق صرف جمعرات کے روز 1,814 افراد نے تفتان بارڈر کے ذریعے پاکستان میں داخلہ لیا، جو موجودہ واپسی کے عمل کی وسعت کو ظاہر کرتا ہے۔
واپس آنے والوں کی تفصیل کچھ یوں ہے:
428 مذہبی زائرین
655 بین الاقوامی طلبہ
566 پاکستانی سیاح
160 ڈی پورٹ کیے گئے افراد
5 غیر ملکی شہری
حکام کے مطابق، 112 سیاح اور 24 طلبہ رات کے وقت بارڈر سے پاکستان پہنچے، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ پاک-ایران سرحد پر آمد و رفت دن رات جاری ہے۔
چاغی کے ڈپٹی کمشنر نے تصدیق کی ہے کہ بارڈر سیکیورٹی، امیگریشن سروسز اور صحت کی جانچ کی سہولیات مکمل طور پر فعال کر دی گئی ہیں۔ اُن کا کہنا تھا:
"ہم ایران سے آنے والے تمام افراد کے لیے محفوظ، مؤثر اور باعزت واپسی کو یقینی بنا رہے ہیں۔”
ضرورت کے مطابق طبی معائنہ، سفری سہولیات اور عارضی رہائش فراہم کی جا رہی ہے۔
روزانہ نگرانی اور بارڈر مینجمنٹ
ایران کی غیر مستحکم صورتحال کے پیش نظر روزانہ کی بنیاد پر نگرانی اور سرحدی نظم و نسق کے طریقہ کار نافذ کیے جا چکے ہیں۔ امیگریشن حکام، لیویز اہلکار، اور محکمہ صحت بلوچستان باہمی رابطے کے ساتھ کام کر رہے ہیں تاکہ بارڈر آپریشنز کو محفوظ اور مؤثر بنایا جا سکے۔