:اداریہ
اسلام آباد / کوئٹہ (نامہ نگار) وفاقی حکومت نے کوئٹہ-کراچی (N-25) شاہراہ کو موٹروے معیار پر اپ گریڈ کرنے کا اعلان کیا ہے، جسے بلوچستان کی ترقی کے لیے ایک اہم اور دیرینہ مطالبہ قرار دیا جا رہا ہے۔
یہ شاہراہ طویل عرصے سے خطرناک اور خستہ حالی کے باعث جانی جاتی تھی، جہاں آئے روز حادثات اور جانی نقصان کی خبریں سامنے آتی رہیں۔ ماہرین کے مطابق اس اہم فیصلے سے نہ صرف ٹریفک کی روانی بہتر ہو گی بلکہ عوام کے لیے سفر کو محفوظ اور مؤثر بنایا جا سکے گا۔
تاہم تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ حکومت کو اس منصوبے کے لیے واضح اور حقیقت پسندانہ ٹائم لائن دینا ہو گی تاکہ ماضی کی طرح یہ منصوبہ تاخیر یا عدم تکمیل کا شکار نہ ہو۔ بلوچستان میں اس سے قبل بھی کئی بڑے منصوبے مقررہ وقت پر مکمل نہیں ہو سکے، جس سے عوام کا اعتماد متاثر ہوا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر منصوبے کے لیے مخصوص ڈیڈ لائنز اور سنگِ میل مقرر کیے جائیں تو اس سے نہ صرف شفافیت بڑھے گی بلکہ عوام کا اعتماد بھی بحال ہو گا اور حکومتی اداروں کی کارکردگی کا مؤثر جائزہ ممکن ہو سکے گا۔
اس حوالے سے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کے کردار کو بھی سراہا جا رہا ہے، جنہوں نے وفاقی سطح پر اس مطالبے کے لیے بھرپور آواز اٹھائی اور مسلسل رابطوں کے ذریعے اسے عملی جامہ پہنانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔
وفاقی حکومت کی جانب سے عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی سے حاصل ہونے والی بچت کو اس منصوبے پر صرف کرنے کا فیصلہ مالی ذمہ داری اور عوامی فلاح کے جذبے کی عکاسی کرتا ہے۔
تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ کوئٹہ-کراچی شاہراہ کی اپ گریڈیشن بلوچستان میں معاشی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ قومی یکجہتی کو بھی مضبوط کرے گی۔ تاہم یہ تبھی ممکن ہو گا جب منصوبہ بروقت اور شفاف انداز میں مکمل کیا جائے۔