نیوز ڈیسک:
کوئٹہ، 11 فروری – کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں حالیہ برسوں میں طلاق اور خلع کے کیسز میں خطرناک حد تک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جو بڑھتے ہوئے سماجی اور خاندانی مسائل کی نشاندہی کرتا ہے۔
اہم اعداد و شمار:
- 2024 میں کوئٹہ کی فیملی کورٹس میں 1,000 مقدمات دائر کیے گئے، جن میں شادی کے خاتمے کی درخواست کی گئی۔
- طلاق سے متعلق کیسز مستونگ، قلات، خضدار، لسبیلہ، حب، جوہی، گوادر، تربت، سبی، جعفرآباد، ڈیرہ اللہ یار، پشین، کچلاک، قلعہ سیف اللہ، چمن اور دیگر اضلاع سے رپورٹ ہوئے ہیں۔
- ان کیسز میں نمایاں اضافے نے شہریوں میں تشویش پیدا کر دی ہے، کیونکہ مرد و خواتین بڑی تعداد میں اپنی شادیوں کے خاتمے کے لیے عدالتوں سے رجوع کر رہے ہیں۔
اضافے کی وجوہات:
قانونی ماہرین کے مطابق طلاق اور خلع کے کیسز میں اضافے کی بنیادی وجوہات درج ذیل ہیں:
- معاشی مشکلات
- گھریلو جھگڑے
- ازدواجی زندگی سے عدم اطمینان
- غیر سازگار سماجی حالات
2023 کے مقابلے میں 30 فیصد اضافہ:
مقامی وکلاء کے مطابق 2024 میں ان کیسز کی تعداد 2023 کے مقابلے میں 30 فیصد زیادہ رہی، جو خاندانی نظام کے بگاڑ کی خطرناک علامت ہے۔
یہ بڑھتا ہوا مسئلہ معاشرتی تنظیموں، پالیسی سازوں اور کمیونٹی رہنماؤں سے سنجیدہ توجہ کا متقاضی ہے، تاکہ ان عوامل کا تدارک کیا جا سکے جو خاندانی استحکام کو متاثر کر رہے ہیں۔